الجواب بعون الوھاب
قرآن کریم کی آیات اسکرین پر ظاہر ہوں تو موبائل بیت الخلا میں لے کر جانا جائز نہیں، اس میں قرآن کی بے حرمتی ہے۔
اگر کوئی بھولے سے موبائل بیت الخلا میں لے جاۓ تو اسے بند کردینا یا رومال وغیرہ سے ڈھانکنا ضروری ہے۔
اگر قرآن کی آیات اسکرین پر ظاہر نہیں ہیں یعنی موبائل بند ہے اور اپلیکیشن یا پی ڈی ایف میں قرآن ہے تو موبائل بیت الخلا میں لے کر جانے میں کوئی حرج نہیں۔
ومنها: ألا يحمل حال قضاء الحاجة ذكر الله؛ أي: مكتوب ذكره، أو ذكر اسم نبي، قال في 'الكفاية' تبعًا للإمام: وكل اسم معظم؛ إكرامًا لذلك، ولأنه ﷺ (كان إذا دخل الخلاء .. نزع خاتمه) رواه الترمذي وابن حبان والحاكم وصححوه... والحمل المذكور مكروه، ومن سها عن ذلك؛ أي: تركه ولو عمدًا حتى قعد لقضاء حاجته .. ضم كفه عليه، أو وضعه في عمامته أو غيرها. (١)
---------------
(١) فتح الرحمن بشرح زبد ابن رسلان ١/١٩٦